زراعت ہندوستان کے سب سے اہم شعبوں میں سے ایک ہے، جو ملک کی تقریباً نصف آبادی کو ذریعہ معاش فراہم کرتا ہے اور ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (GDP) میں تقریباً 17% کا حصہ ڈالتا ہے۔ ہندوستان دنیا میں غذائی اجناس، پھلوں، سبزیوں اور مویشیوں کے سب سے بڑے پروڈیوسر میں سے ایک ہے۔
زراعت ملک کی 1.3 بلین سے زیادہ آبادی کو غذائی تحفظ فراہم کرتی ہے، اور زرعی مصنوعات کی برآمدات کے ذریعے معیشت میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ شعبہ کسانوں سے لے کر پروسیسنگ اور ڈسٹری بیوشن میں کام کرنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو ملازمت دیتا ہے، اور بہت سے دیہی خاندانوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ فراہم کرتا ہے۔
اپنے معاشی فوائد کے علاوہ، زراعت ملک کے قدرتی وسائل کے تحفظ میں بھی اپنا حصہ ڈالتی ہے، کیونکہ یہ ماحولیاتی نظام کے توازن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے اور خوراک اور فائبر کا ایک پائیدار ذریعہ فراہم کرتی ہے۔
اپنی اہمیت کے باوجود، ہندوستان میں زراعت کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہے، جیسے کاشتکاری کے غیر موثر طریقے، جدید ٹیکنالوجی تک محدود رسائی، سرمایہ کاری کی کم سطح، اور زمین کی زرخیزی میں کمی۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے اور اس شعبے کی ترقی میں مدد کے لیے، حکومت نے مختلف پالیسیوں اور پروگراموں کو نافذ کیا ہے، جیسے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اور پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا، جس کا مقصد زرعی پیداوار کو بہتر بنانا، خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانا، اور اس کی مدد کرنا ہے۔ دیہی معیشت کی ترقی
آخر میں، زراعت ہندوستان میں ایک اہم شعبہ ہے، جو خوراک کی حفاظت، روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے، اور ملک کی معیشت میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔ حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو چاہیے کہ وہ اس شعبے کی حمایت جاری رکھیں اور مستقبل میں اس کی ترقی اور پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے اس کے چیلنجوں سے نمٹیں۔